پاکستانی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ انہوں نے امریکہ میں چین کے مخالف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہفتے کو امریکی شہر ہیوسٹن میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کے دوران کہا کہ انہوں نے امریکہ میں نوجوانوں کی ایک تقریب میں شرکت کی تھی جس کو ’پراپیگنڈہ کر کے غلط رنگ دیا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ امریکہ کے دوران چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی اور ان کے مخالفین ’زہریلا پروپیگنڈا‘ کر رہے ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’ایسے پروپیگنڈے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں کسی بھی اینٹی چائنا فنکشن میں نہیں گیا۔‘
اس سے قبل جریدے فارن پالیسی سے وابستہ صحافی مائیکل کوگلمین 24 جنوری کو ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’ناقابل یقین! ڈی سی کے اپنے دورے کے دوران، پاکستان کے وزیر داخلہ نے مبینہ طور پر ایک تقریب میں شرکت کی جس کی میزبانی ... ایک گروپ کر رہا تھا جو چین کی سی سی پی کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کرتا ہے۔‘
مائیکل کوگلمین نے مزید لکھا کہ ’اگر یہ سچ ہے تو یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے۔ اس سے پاکستان کے سب سے اہم شراکت دار کے ساتھ سفارتی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔‘
ان کی اس پوسٹ کے بعد اس حوالے سے پاکستان میں بھی کافی بات ہوئی اور پاکستان سینیئر صحافی حامد میر نے ایکس پر ہی مائیکل کوگلمین کی پوسٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کو يقين ہے؟ آپ نے لفظ ’اگر سچ ہے‘ استعمال کیا جس کا مطلب ہے کہ آپ کو یقین نہیں ہے۔‘
صحافی حامد میر نے مزید لکھا کہ ’آپ کے تبصرے نے یہاں ایک طوفان کھڑا کر دیا۔ جی ہاں امریکہ میں پاکستانی وزیر داخلہ کی کچھ ملاقاتیں نتیجہ خیز نہیں تھیں لیکن آپ ایک عشائیہ کا حوالہ دے رہے ہیں جس کی میزبانی گنسٹر سٹریٹیجیز اور چینی ذرائع نے کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ وکالت کرنے والا گروپ چین مخالف نہیں ہے۔ چین مخالف گروپ پاکستانی وزیر کو کیوں مدعو کرے گا؟ کیا آپ اس گروپ کو جانتے ہیں؟‘
اپنے دورے کے بارے میں بتاتے ہوئے پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ’میرے دورے کا مقصد امریکہ کے سیاست دانوں سے مل کر دہشت گردی کے خلاف ایک موثر پلان بنانا ہے۔‘
وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق: ’دہشت گردی صرف پاکستان کی لڑائی نہیں یہ سب کی مشترکہ لڑائی ہے۔
’پاکستان کے خلاف جو بھی ہتھیار اٹھائے گا اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔‘
محسن نقوی نے بتایا کہ امریکہ کے ایوان نمائندگان کو پاکستان کے خلاف اکسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’سیاست کریں لیکن اس حد تک نہ جائیں کہ پاکستان کا نقصان ہو۔‘
امریکی کانگریس اراکین کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ’بہت مثبت‘ رہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے واشنگٹن میں 23 جنوری 2025 کو امریکی کانگریس مین جو ولسن اور روب بریسنہان سے ملاقات کی جس کے کچھ دیر بعد کانگریس مین جو ولسن کے ایکس اکاؤنٹ پہ ’فری عمران خان‘ کی پوسٹ کی گئی۔
جریدے فارن پالیسی سے وابستہ صحافی مائیکل کوگلمین کا کہنا تھا کہ ’ پاکستان کے وزیر داخلہ نے امریکی رکن کانگریس سے ملاقات کی اور اس کے فوراً بعد رکن کانگریس نے ’فری عمران خان‘ کا ٹویٹ کیا۔ یہ وزیر داخلہ اور ان کے اعلیٰ افسران کے لیے ایک بڑی ناکامی ہے۔‘
ہفتے کو وفاقی زیر داخلہ محسن نقوی نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے واشنگٹن میں امریکی چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا اور امریکہ پاکستان بزنس کونسل کے اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات کی۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان سرمایہ کاری کے لیے پر کشش مواقع رکھتا ہے، پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے اور تمام معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے امریکہ پاکستان بزنس کونسل کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’ضروری این او سیز کے اجرا میں بہتری لائی گئی ہے۔‘
وزیرِ داخلہ نے امریکہ پاکستان بزنس کونسل کو ترجیحی بنیادوں پر خصوصی سہولتیں دینے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ، ٹریڈ اتاشی اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔