بنوں حملے کے منصوبہ ساز کہیں بھی ہوں کٹہرے میں لائیں گے: آرمی چیف

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف نے جمعرات کو بنوں میں فوجی جوانوں سمیت خود کش حملے میں جان سے جانے والے شہریوں کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کیں۔

پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بنوں حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو چاہے وہ کہیں بھی ہوں جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور عسکریت پسند گروہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین سے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جو ناقابلِ قبول ہیں۔ 

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے جانے والے بیان کے مطابق: ’آرمی چیف نے بنوں کینٹ کے دورے کے دوران کہا کہ حالیہ دہشت گرد حملوں میں غیر ملکی اسلحہ اور سازوسامان کا استعمال اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ افغانستان دہشت گرد عناصر کے لیے محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔‘

آرمی چیف نے واضح کیا کہ کسی بھی فریق کو پاکستان کے امن و استحکام کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

منگل کی شام بنوں کینٹ پر شدت پسندوں کے حملے میں پانچ فوجی اہلکار، ایک درجن سے زیادہ عام شہری اور16 حملہ آور مارے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بنوں دورے کے دوران آرمی چیف کو عسکریت پسندوں کے خلاف جاری آپریشنز اور علاقے کی مجموعی سکیورٹی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال بنوں کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے زخمی فوجیوں کی عیادت کی اور ان کی ہمت و بہادری کو سراہا۔ 

جنرل عاصم منیر نے فوجی جوانوں کے بلند حوصلے اور ثابت قدمی کی تعریف کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان فوج دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط دیوار کی حیثیت سے ریاست کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بناتی رہے گی۔‘

آرمی چیف نے شدت پسندوں کے بزدل حملے میں جاں سے جانے والے معصوم شہریوں کے اہل خانہ سے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ’اگرچہ حملہ آوروں کو فوری طور پر بہادر فوجیوں نے مار گرایا لیکن اس حملے کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو بھی جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس بربریت میں معصوم شہریوں، بشمول بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنانا، خوارج کی اصل حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے کہ وہ اسلام کے دشمن ہیں۔‘

آرمی چیف نے عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں مقامی کمیونٹی کے کلیدی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قومی یک جہتی اس جنگ میں انتہائی ضروری ہے۔

پاکستان فوج کے سربراہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلح افواج پاکستان کے عوام کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گی۔

فوجی جوانوں سے خطاب کے دوران جنرل عاصم منیر نے ان کی جرات مندانہ کارروائیوں کو سراہتے ہوئے حملہ آوروں کو فوری طور پر ناکام بنانے میں ان کے تیز اور فیصلہ کن ردعمل کی تعریف کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’خوارج‘ اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جنگ، جو دشمن عناصر کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان