سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر یمن سے تعلق رکھنے والے سر جڑے بچے سعودی دارالحکومت ریاض پہنچے گئے جہاں خصوصی پروگرام کے تحت ان کو الگ کرنے کے لیے سرجری کی جائے گی۔
سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ان بچوں کو فوری طور پر سعودی عرب منتقل کرنے اور ان کے علاج کے لیے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت کی تھی۔
’گلف نیوز‘ کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے یوسف اور یاسین نامی ان بچوں کے والد محمد عبدالرحمان کو بھی بچوں کے ہمراہ سعودی عرب کی تمام سفری سہولیات فراہم کرنے اور بچوں کو شاہ عبدالعزیز میڈیکل کمپلیکس میں داخل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی عرب کے شاہی دیوان کے مشیر اور شاہ سلمان ریلیف اینڈ ہیومنیٹیرین سینٹر کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ بن عبدالعزیز الربیعہ نے بتایا کہ جسمانی طور پر آپس میں جڑے ان بچوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے خصوصی طبی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ خادم الحرمین الشریفین کا فوری طور پر یمنی بچوں کے علاج کے انتظامات کا حکم دینا ان کی یمنی قوم کے لیے ہمدردی کا واضح ثبوت ہے۔
ان کے مطابق سعودی عرب برادر یمنی قوم کے مسائل کے حل کے لیے ہرممکن امداد فراہم کر رہا ہے۔
العربیہ کے مطابق یہ سعودی عرب کے نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت ہونے والا 49 واں آپریشن ہوگا، جس میں جڑے ہوئے بچوں کو الگ کیا جا رہا ہے۔