فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے یورپی اتحادیوں کی مبینہ جاسوسی کے لیے فون ریکارڈ کرنا قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے سوموار کو یہ بیان ان اطلاعات کے سامنے آنے کے بعد جاری کیا ہے جن کے مطابق امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این اس اے) یورپی اتحادیوں کی مبینہ جاسوسی کر رہی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں کا کہنا ہے کہ فرانس اور جرمنی نے ان الزامات کی وضاحت طلب کی ہے۔
اتوار کو ڈینش پبلک براڈکاسٹر ڈینمارک ریڈیو اور کئی دیگر یورپی میڈیا کے اداروں میں نشر ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی نے ڈنمارک کی زیر سمندر انٹرنیٹ کیبلز کے ذریعے سال 2012 سے سال 2014 تک جرمنی، سویڈن، ناروے اور فرانسسیسی سیاست دانوں کی گفتگو خفیہ طور پر سنی تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جرمن چانسلرانگیلا میرکل کے ساتھ ہونے والی ورچوئل ملاقات کے بعد فرانسیسی صدر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اتحادیوں کے درمیان ایسا ہونا قابل قبول نہیں ہے۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر نے امریکہ سے یورپی اتحادیوں کی جاسوسی کرنے اور ڈنمارک سے اس سلسلے میں معاونت فراہم کرنے کی وضاحت طلب کی ہے۔
فرانسیسی صدر کے مطابق یورپی اتحادیوں کے درمیان ایسا ہونا کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا جبکہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا کہ وہ فرانسیسی صدر کے اس بیان کے ساتھ اتفاق کرتی ہیں۔