انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز جمعہ 14 جنوری یعنی آج سے ویسٹ انڈیز میں ہو رہا ہے۔
انڈر 19 ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں میزبان ملک ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی جبکہ پاکستان کل یعنی 15 جنوری کو پاپوا نیو گنی کے خلاف میچ سے ٹورنامنٹ کا آغاز کرے گا۔
ٹورنامنٹ کے 14 ویں ایڈیشن میں 16 ممالک کے ابھرتے ہوئے کرکٹ سٹارز 48 میچوں میں حصہ لیں گے۔
یہ میچز اینٹیگوا اور باربوڈا، گیانا، سینٹ کٹس اینڈ نیوس اور ٹرینیڈیڈ اینڈ ٹوباگو سمیت 10 مقامات پر کھیلے جائیں گے۔
انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں 16 ٹیموں کو چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کے مطابق گروپ اے میں بنگلہ دیش، انگلینڈ، کینیڈا اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔
گروپ بی میں بھارت، آئرلینڈ، جنوبی افریقہ اور یوگینڈا کی ٹیمم شامل ہیں اور گروپ سی میں افغانستان، پاکستان، پاپوا نیو گنی اور زمبابوے کی ٹیمیں شامل ہیں۔
آسٹریلیا، سکاٹ لینڈ، سری لنکا، ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں گروپ ڈی کا حصہ ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چاروں گروپس میں سرفہرست رہنے والی دو ٹیمیں ہر گروپ سے سپر لیگ مرحلے کے لیے کوالیفائی کریں گی جبکہ باقی ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ میچز کھیلیں گی۔
دونوں سیمی فائنلز بالترتیب یکم اور دو فروری کو سر ویوین رچرڈز کرکٹ گراؤنڈ اور کالج کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جائیں گے۔
انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل پانچ فروری کو سر ویوین رچرڈز کرکٹ گراؤنڈ میں منعقد ہوگا۔
آئی سی سی نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک پوسٹ بھی کی ہے جس میں ان کھلاڑیوں کے ناموں کا ایک پوسٹر ٹویٹ کیا گیا ہے جنہوں نے انڈر 19 ورلڈ کپ میں شاندار کارکردگی دکھائی اور اب اپنے اپنے ملکوں کی قومی ٹیمز کا حصہ ہیں۔
The @upstox Then and Now XI looks at the best players that excelled at the #U19CWC and continued to dominate international cricket.
— ICC (@ICC) January 14, 2022
Details https://t.co/AM5FUqUvfz pic.twitter.com/aIWCS8phqI
اس پوسٹر میں سرفہرست پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم ہیں اور دوسرے نمبر پر بھارتی سابق کپتان وراٹ کوہلی ہیں۔ اس پوسٹر میں ان کھلاڑیوں کے چہروں کو دو حصوں میں تقسیم کرکے دکھایا گیا ہے۔
آدھا چہرہ انڈر 19 کھیلتے وقت کا اور آدھا موجودہ چہرہ لگا کر یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ یہ کھلاڑی انڈر 19 کھیلتے وقت کیسے لگتے تھے۔ البتہ شاہین شاہ آفریدی کے چہرے کو دو حصوں میں تقسیم نہیں کیا گیا ہے۔ شاید اس کی وجہ ان کی عمر ہے۔