یوکرین کے صدر وولودی میر زیلینسکی نے نیدرلینڈز اور ڈنمارک کی جانب سے امریکی ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے ’تاریخی‘ فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے، جسے روس کی جانب سے اپنے لیے ’جوہری‘ خطرہ تصور جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیدرلینڈز اور ڈنمارک نے یوکرین کو امریکی ایف 16 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاہم ان کی تعداد کا تعین نہیں کیا گیا۔
وولودی میر زیلنسکی، روسی افواج کے خلاف جوابی کارروائیوں میں مصروف سوویت دور کی یوکرینی فضائیہ کو مضبوط بنانے کے لیے کئی ماہ سے جدید ترین طیاروں کی تلاش میں تھے۔
امریکہ نے جمعے کو ایف 16 طیاروں کی منتقلی کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔ یوکرین کے پائلٹوں کی تربیت رواں ماہ شروع ہوگی، جس کے بعد یوکرین 2024 کے شروع میں لڑاکا طیاروں کی تعیناتی شروع کر سکتا ہے۔
نیدرلینڈز کے دارالحکومت ہالینڈ میں وزیراعظم مارک روٹے کے ہمراہ آئنڈہوون ایئر فورس بیس کے دورے کے دوران یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا کہ یہ فیصلہ ’ہمارے لیے تاریخی، طاقتور اور متاثر کن‘ ہے۔
مارک روٹے نے کہا کہ یوکرین کو فراہم کیے جانے والے ایف 16 طیاروں کی تعداد کا تعین نہیں کیا گیا، لیکن وولودی میر زیلنسکی نے بعد میں ایک بیان میں کہا کہ ’ہمارے جنگجوؤں کو 42 لڑاکا طیارے ملیں گے۔‘
اس کے بعد وولودی میر زیلنسکی ڈنمارک کے سکریڈ سٹرپ ایئر فورس بیس پر گئے جہاں خاتون وزیراعظم میٹ فریڈرکسن نے ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا: ’ہمیں معلوم ہے کہ آپ کو مزید ضرورت ہے اور اسی وجہ سے آج ہم یوکرین کو 19 ایف 16 لڑاکا طیارے عطیہ کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ چھ طیارے اس سال کے آخر تک، آٹھ اگلے سال اور پانچ 2025 تک فراہم کیے جائیں گے۔
جس پر وولودی میر زیلنسکی نے کہا: ’یہ ہمارے لیے ایک بہت طاقتور حمایت ہے۔ تربیتی مشن پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’ہم یوکرین کے لیے مزید نتائج حاصل کرنے کی غرض سے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ بالخصوص آج ہم نے تربیتی مشنز بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔‘
ایک علیحدہ بیان میں وولودی میر زیلنسکی نے امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اتحادیوں کی جانب سے امریکی فوجی سازوسامان کی فروخت یا منتقلی کے حوالے سے امریکہ کے قوانین سخت ہیں۔
یوکرینی صدر نے کہا: ’میں صدر جو بائیڈن، امریکی کانگریس کی دونوں جماعتوں اور تمام امریکی عوام کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوی ایشن اتحاد اور ہماری مشترکہ آزادی کے فائدے کے لیے غیر متزلزل حمایت اور مسلسل مثبت اقدامات کیے۔‘
دوسری جانب ان طیاروں کی منظوری پر روس کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ماسکو ایف 16 طیاروں کو ’جوہری‘ خطرہ تصور کرے گا کیونکہ ان میں جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت ہے۔
روس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس نے اتوار کو ماسکو اور اس کے علاقے میں یوکرین کے ڈرون حملوں کو روکا ہے، جو دو دنوں میں اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔
دونوں فریقوں نے تنازع کے دوران باقاعدگی سے ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے اور روسی علاقے پر یہ حملے معمول بنتے جا رہے ہیں۔