غزہ میں ہفتے کو پولیو مہم کا آغاز ہو گیا۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امدادی ٹیم کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حملوں میں توقف‘ پر اتفاق کے بعد یہ مہم آج (اتوار کو) بڑے پیمانے پر شروع ہو جائے گی۔
گذشہ ماہ غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد ویکسینیشن مہم کا اعلان کیا گیا تھا۔
غزہ میں وزارت صحت میں بنیادی صحت کے ڈائریکٹر موسیٰ عابد نے اے ایف پی کو بتایا کہ مقامی صحت کے اہلکار اقوام متحدہ اور دیگر این جی اوز کے ساتھ مل کر آج (اتوار) سے پولیو ویکسینیشن مہم شروع کر رہے ہیں۔‘
غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس کے النصیر ہسپتال میں بچوں کی ایک غیر متعین تعداد کو ویکسینیشن کی پہلی خوراک دی گئی۔
ان میں امل شاہین کی تین سالہ بیٹی بھی شامل تھی جو پہلے ہی نمونیا کے باعث ہسپتال میں زیر علاج تھی۔
امل شاہین نے اے ایف پی کو بتایا: ’ہم 17 دن سے ہسپتال میں ہیں جہاں میں تمام دن اپنی بچی کی فکر میں گزارتی ہوں۔ آج اسے بھی یہاں موجود دیگر بچوں کی طرح پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔‘
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے جمعرات کو کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں ویکسینیشن کے لیے ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حملوں میں تین روزہ وقفے‘ پر اتفاق کیا ہے۔
لیکن یہ 'فائر بندی نہیں‘
ایک بین الاقوامی امدادی کارکن نے اے ایف پی کو بتایا کہ فلسطینی حکام نے ہفتے کو ایک لانچنگ تقریب کا اہتمام کیا اور یہ کہ ویکسینیشن مہم باقاعدہ طور پر اتوار کو شروع ہونے کی امید ہے۔
اسرائیلی وزارت دفاع نے ہفتے کو کہا کہ وسطی، جنوبی اور شمالی غزہ میں تین دن تک روزانہ صبح چھ بجے سے دوپہر دو بجے تک ویکسین دی جائے گی۔
وزارت دفاع نے کہا: ’ہر علاقائی ویکسینیشن مہم کے اختتام پر علاقے کے لیے حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔‘
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے قدرے مختلف شیڈول جاری کیا جس کے تحت ہر جگہ پر ویکسین کا پروگرام چار دن تک جاری رہے گا۔
وزارت نے وسطی غزہ میں 67 ویکسینیشن مراکز کی نشاندہی کی ہے، جن میں 59 جنوبی غزہ میں اور 33 شمالی غزہ میں ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیو وائرس انتہائی زیادہ متعدی مرض ہے جو آلودہ پانی سے پھیلتا ہے اور یہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران ایک بڑھتا ہوا عام مسئلہ بن چکا ہے۔
غزہ میں میڈیا آفس نے ہفتے کو کہا کہ ویکسینیشن مہم کے لیے ’فوری فائر بندی‘ کی ضرورت ہے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں پولیو مہم کی سہولت فراہم کرنے کے اقدامات ’جنگ بندی نہیں۔‘
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی جارحیت میں غزہ میں کم از کم 40,691 افراد مارے جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
مسلسل اسرائیلی بمباری نے بھی ایک بڑا انسانی بحران پیدا کیا ہے اور صحت کا نظام تباہ کر دیا ہے۔
غزہ سے متعدد لاشیں برآمد
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے کہا کہ اس نے لڑائی کے دوران غزہ میں متعدد لاشیں دریافت کی ہیں اور یہ کہ اس کی فوج لاشوں کو نکالنے اور ان کی شناخت کے لیے کارروائی کر رہی ہے جس میں کئی گھنٹے لگیں گے۔
فوج نے عوام سے کہا ہے کہ وہ لاشوں کی شناخت کے حوالے سے افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔
تاہم امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیلی امریکی قیدی ہرش گولڈ برگ پولن ان چھ افراد میں شامل ہیں جن کی لاشیں اسرائیلی فورسز کو ملی ہیں۔
بائیڈن نے ہفتے کو جاری ایک بیان میں کہا: ’رفح شہر کے نیچے ایک سرنگ سے اسرائیلی فورسز نے حماس کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے چھ افراد کی لاشیں برآمد کیں۔
’اب ہم نے تصدیق کی ہے کہ ان میں سے ایک لاش امریکی شہری ہرش گولڈ برگ پولن کی ہے۔‘