’ویلکم بیک‘: بائیڈن اور ٹرمپ کی ملاقات، مشرق وسطیٰ، یوکرین پر بات

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں صدر جو بائیڈن نے ان کو مبارک باد دی اور کہا کہ ’ویلکم بیک‘۔

13 نومبر، 2024 کو واشنگٹن ڈی سی میں واقع وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن کی ملاقات (اے ایف پی)

وائٹ ہاؤس نے بدھ کو بتایا ہے کہ طویل عرصے سے سیاسی حریف رہنے والے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر جو بائیڈن کے درمیان ملاقات ہوئی ہے جس میں انہوں نے یوکرین اور مشرق وسطیٰ تبادلہ خیال کیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ دوستانہ ملاقات پالیسی پر گہرے عدم اتفاق کے باوجود اقتدار کی ہموار منتقلی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہوئی ہے۔

دونوں امریکی رہنما وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں دہکتی آگ کے سامنے ایک ساتھ بیٹھے، ایک پرامن منظر جو ان کے درمیان کشیدگی کو چھپاتا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیئر نے اس ملاقات کے حوالے سے صحافیوں کو بتایا کہ ’ٹرمپ اور بائیڈن نے امریکہ اور دنیا کو درپیش اہم قومی سلامتی اور داخلی پالیسی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ واقعی بہت دوستانہ، بہت مہربان، اور معنی خیز تھا۔‘

ترجمان کے مطابق جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں کو بتایا کہ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرین کی حمایت امریکی قومی سلامتی کے لیے اچھی ہے کیونکہ ایک مضبوط اور مستحکم یورپ امریکہ کو جنگ میں گھسیٹنے سے روکے گا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے روس-یوکرین جنگ کو جلد ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ ایسا کیسے کریں گے۔

ٹرمپ نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ انہوں نے اور بائیڈن نے اپنی گفتگو کے دوران ’مشرق وسطیٰ پر کافی بات کی ہے۔

’میں ان کے خیالات جاننا چاہتا تھا کہ ہم کہاں ہیں، اور ان کی مہربانی کہ انہوں نے اس سے مجھے آگاہ کیا۔‘

اس موقع پر امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو جلد ہی 47ویں صدر کے طور پر عہدہ سنبھال لیں گے نے کہا کہ ’سیاست مشکل ہے، اور کئی حوالوں سے یہ دنیا بہت اچھی نہیں ہے۔ آج یہ ایک اچھی دنیا ہے اور میں اسے بہت سراہتا ہوں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ