ایک کروز کمپنی صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوسرے دور صدارت سے بچنے کے لیے امریکی شہریوں کو چار سال تک فرار کی پیشکش کر رہی ہے۔
فلوریڈا میں قائم کروز کمپنی ویلا وی ریذیڈنسز نے حال ہی میں ٹور لا وی پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کے تحت مسافر چار سال تک دنیا کے 140 سے زیاہد ممالک کی سیر کر سکتے اور اس دوران امریکہ سے دور رہ سکتے ہیں۔
ٹور لا وی سفر طویل مدتی قیام کے مختلف مواقع پیش کرتا ہے، جن میں ایک سال کا ’حقیقت سے فرار‘ کروز، دو سال کا ’درمیانی مدت کا انتخاب‘ کروز، تین سالہ ’گھر کو چھوڑ کر ہر جگہ‘ آپشن، اور چار سالہ ’آگے بڑھ جائیں‘ کروز شامل ہیں۔
وی لا وی کے چیف ایگزیکٹیو افسر مائیکل پیٹرسن نے نیوزویک کو بتایا: ’ہم نے یہ مارکیٹنگ مہم اس وقت شروع کی جب ہمیں معلوم نہیں تھا کہ کون جیتے گا۔ جیتنے والے کی پروا کیے بغیر، آدھی آبادی تو ناخوش ہوتی۔ صاف بات ہے کہ ہمارا سیاسی نقطہ نظر کسی ایک طرف نہیں۔ ہم صرف ان لوگوں کو ایک راستہ دینا چاہتے تھے کہ جو اپنے آپ کو خطرے میں محسوس کرتے ہیں وہ نکل سکیں۔‘
بحری جہاز پر ایک سالہ سفر کے لیے قیمتیں 40 ہزار ڈالر سے شروع ہوتی ہیں جبکہ چار سالہ سفر کے لیے سنگل کیبن کی قیمت دو لاکھ 56 ہزار ڈالر ہے اور ڈبل کیبن کی قیمت تین لاکھ 20 ہزار ڈالر تک جا سکتی ہے۔
اس خرچے میں تمام کھانے اور مشروبات، وائی فائی، اور طبی معائنہ شامل ہیں۔ صفائی کا کامن ہفتہ وار ہوگا اور کپڑے دھونے کی سہولت ہر دو ہفتے میں دستیاب ہو گی۔ دونوں خدمات بغیر اضافی لاگت کے ہیں۔ تاہم شراب صرف رات کے کھانے میں ملے گی۔
مسافر پہلے ایک ماہ کریبیائی جزیروں میں گزاریں گے جس کے بعد وہ جنوبی امریکہ کے چار ماہ کے سفر پر روانہ ہوں گے جس میں نہر پاناما دو بار عبوری کی جائے گی۔ دو عالمی عجائبات، چلی میں واقع قدرتی مقامات، انٹارکٹیکا کی سمندری سیر، ریو میں کارنیوال اور دریائے ایمازون کی سطح پر گزارے جانے والے آٹھ دن شامل ہیں۔
پیٹرسن کے مطابق سات نومبر کو کروز کے اعلان کے بعد سے ویلا وی ریذیڈنسز کو کی جانے والی ٹیلی فون کالز میں ’زبردست اضافہ‘ ہوا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی رہائشی جو 2026 کے وسط مدتی انتخابات اور 2028 کے صدارتی انتخاب کے دوران کروز پر ہوں گے، وہ اپنا ووٹ ڈاک کے ذریعے ڈال سکیں گے۔ یہ بیلٹ پیپر پہلے کروز لائن کے کارپوریٹ آفس بھیجے جائیں گے اور پھر جہاز تک پہنچائے جائیں گے۔
پیٹرسن نے بتایا کہ الیکشن نائٹ کے دوران جہاز پر موجود مسافروں کے لیے دو علیحدہ واچ پارٹیز کا اہتمام کیا گیا جن میں سے ایک گروپ فاکس نیوز دیکھ رہا تھا اور دوسرا ایم ایس این بی سی۔
پیٹرسن کا کہنا تھا کہ ’وہ ایک دوسرے سے بات نہیں کرنا چاہتے تھے۔ وہ ایک دوسرے سے دور رہنا چاہتے تھے۔ دن کے اختتام پر ہر کوئی وہاں سیاست پر بات کرنے کے لیے نہیں تھا۔ حقیقت میں ان کا طرز زندگی ایک جیسا تھا۔ کسی قسم کا کوئی مسئلہ یا تنازع پیدا نہیں ہوا۔‘
وی لا وی اوڈیسی، جس میں چھ سو لوگوں کو جگہ دی جا سکتی ہے، حال ہی میں اپنے 15 سالہ عالمی سفر کے دوسرے مہینے میں داخل ہوا ہے۔ یہ جہاز ساتوں براعظموں، 13 عالمی عجائبات، اور سو سے زیادہ گرم مرطوب جزیروں پر جائے گا۔
یہ جہاز مرمت کے غیر متوقع کام کی وجہ سے چار ماہ تک بیلفاسٹ میں پھنسا رہا۔ اوڈیسی کو شمالی آئرلینڈ کے اس شہر سے مئی میں تین سالہ عالمی سفر کے لیے روانہ ہونا تھا، لیکن بالآخر یہ بیلفاسٹ ہاربر سے ستمبر کے آخر میں روانہ ہوا۔
© The Independent