فوجی عدالت کے فیصلے پاکستانی قانون کے مطابق ہیں: وزارتِ خارجہ

فوجی عدالت کے ذریعے عام شہریوں کو سزائیں سنانے کے اس فیصلے پر یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اسلام آباد میں واقع پاکستانی وزارت خارجہ کا دفتر(انڈپینڈنٹ اردو)

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے فوجی عدالت کی جانب سے نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزائیں سنائے جانے کے فیصلے ’پاکستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ قانون اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق کیے گئے ہیں۔‘

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے 21 دسمبر کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ نو مئی 2023 کے واقعات میں ملوث 25 مجرمان کو سزائیں سنا دی گئی ہیں۔

پاکستان فوج کے کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پہلے مرحلے میں 25 مجرمان کو تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مناسب قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد سنائی گئیں اور ’سزا پانے والے ملزمان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے۔‘

نو مئی 2023 کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں مبینہ کرپشن کیسز میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران آرمی تنصیبات پر حملوں کے ساتھ ساتھ دیگر قومی و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔

فوجی عدالت کے ذریعے عام شہریوں کو سزائیں سنانے کے اس فیصلے پر یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ \پاکستان بین الاقوامی معاہدہ برائے شہری و سیاسی حقوق کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔‘

آج یعنی منگل کی رات وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان کے مطابق، ’پاکستان کا قانونی نظام بین الاقوامی انسانی قوانین کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے،‘ اور یہ کہ ’پاکستان اپنی تمام بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان کا قانونی نظام بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے، جس میں شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کی دفعات شامل ہیں۔ یہ اعلیٰ عدالتوں کے ذریعے عدالتی جائزے کے مواقع فراہم کرتا ہے اور انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے فروغ اور تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔

’یہ فیصلے پاکستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے منظور شدہ قانون اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق کیے گئے ہیں۔

’پاکستان جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے اصولوں کو فروغ دینے کے لیے تعمیری اور مثبت مکالمے پر یقین رکھتا ہے۔ ہم جی ایس پی پلس سکیم اور بنیادی بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔

’ہم اپنے بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول یورپی یونین، کے ساتھ بغیر کسی امتیاز اور دہرا معیار اپنائے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی پاسداری کے لیے مصروف رہیں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان