’عمران خان کے لیے میں نے 2014 سے چپلیں بنانی شروع کیں اور اب تک تقریباً 44 چپلیں خان صاحب کے لیے بطور تحفہ بھیج چکا ہوں۔ عمران خان کے جیل جانے کے بعد اب قیدی 804 کے نام سے چپل بنائی ہے۔‘
یہ کہنا تھا پشاور کی مشہور مارکیٹ جہانگیر پورہ میں واقع ’چارسدہ چپل‘ کے کاریگر چاچا نورالدین کا، جن کو حال ہی میں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
اس وقت ان کی دکان پشاورچپل کے نام سے مشہور ہے۔ چاچا نورالدین کو تب شہرت ملنا شروع ہوئی جب انہوں نے ’کپتان چپل‘ کے نام سے عمران خان کے لیے چپل بنائی۔
’کپتان چپل‘ کا ڈیزائن مشہور روایتی چارسدہ یا پشاوری چپل کے ڈیزائن سے قدرے مختلف ہے۔ اس کا تلوا قدرے موٹا اور زیادہ نرم فوم سے بنایا ہوا ہوتا ہے۔
چاچا نورالدین کے مطابق کپتان چپل پر ’قیدی 804‘ کندہ کیا گیا ہے جس کی لوگوں میں ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے۔
تاہم ساتھ ہی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی عمران خان کا قیدی نمبر یہی ہے؟
سابق وزیر اعظم اور بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جیل جانے کے بعد ’قیدی نمبر 804‘ کی اصطلاح تحریک انصاف کے کارکنان اور حامیوں میں ان سے محبت کی وجہ سے عام ہے۔
اسی نمبر کی مارکیٹ میں شرٹس، ٹوپیاں، اور دیگر سامان بھی ہے جبکہ اس حوالے سے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے نغمے اور نظمیں بھی سامنے آتی رہتی ہیں۔
امریکہ اور دیگر ممالک سے کپتان چپل کی ڈیمانڈ
نورالدین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ 1976 سے چپل کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور ان کو محنت کا صلہ 2014 میں تب ملا جب عمران خان کے لیے دھرنے کے دوران انہوں نے چپل بھیجی تھی۔
’قیدی 804‘ چپل کے بارے میں چاچا نورالدین نے بتایا کہ مارکیٹ میں ڈیمانڈ بڑھنے کے بعد ان کو سعودی عرب، امریکہ، دبئی سمیت مختلف ممالک سے بھی آرڈرز ملے ہیں۔
’قیدی 804 چپل ابھی بنائی ہے لیکن عمران خان جیل میں ہیں اور جب باہر آئیں گے تو ان کو بھیجوں گا لیکن اگر نہیں نکلے تو میں جیل میں بھیج دو گا۔ عمران خان کی شادی کے لیے بھی چپل میں نے بنائی تھی۔‘
کیا عمران خان کا قیدی نمبر واقعی 804 ہے؟
پاکستان کی جیلوں میں قید مجرموں کو جیل حکام ایک نمبر الاٹ کرتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سب سے پہلے ’قیدی نمبر804‘ کے لفظ کا استعمال عمران خان کے اٹک جیل جانے کے بعد ان کے ذاتی ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر استعمال ہوا۔
ایک ٹویٹ شیئر کر کے اس کے ساتھ انگریزی وائس اوور میں دو منٹ سے کچھ زائد کی ایک اینیمیٹڈ ویڈیو جاری کی گئی تھی۔
ویڈیو میں عمران خان کو جیل بھیجنے کے حوالے سے انگریزی میں مذمت کی گئی تھی اور یہ بتایا گیا تھا کہ وہ مجرم نہیں۔
تب سے یہی نمبر پی ٹی آئی کے سیاسی جلسوں اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس سے تاثر دیا جاتا ہے کہ عمران خان کا جیل میں قیدی نمبر 804 ہے۔
لیکن کیا واقعی ان کا قیدی نمبر 804 ہی ہے؟ اس حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو نے عمران خان کے وکلا کی ٹیم میں شامل شعیب شاہین سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک ’علامتی نمبر‘ ہے۔
انہوں نے بتایا، ’میں اٹک جیل کے سپرینڈنڈنٹ سے متعدد بار ملا ہوں، انہوں نے بتایا کہ یہ نمبر اصل نہیں لیکن اب یہ عمران خان کے نام کے ساتھ علامتی طور پر لگ گیا ہے۔‘
جیل میں نمبر الاٹ کرنے کا کیا طریقہ کار ہے؟
پاکستان جیل قوانین کے رول 17 کے مطابق ہر ایک قیدی کو جیل میں داخلے کے بعد ایک سے لے کر 10,000 کے درمیان ایک نمبر الاٹ کیا جائے گا جس کا اندراج جیل میں کیا جائے گا اور یہی نمبر مستقبل میں قیدی کے حوالے سے ضروری کارروائی اور ریفرنس میں استعمال ہوگا۔
اسی شق میں مزید لکھا گیا کہ انڈر ٹرائل قیدیوں کو بھی ایک سیریل نمبر الاٹ ہوگا، تاہم یہ نمبر ہر سال یکم جنوری کو تبدیل کیا جائے گا۔