غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 71 اموات

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے تنظیم کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ ’جھوٹا‘ ہے جس کا مقصد حملے کا جواز پیدا کرنا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ہفتے کو جنوبی غزہ میں بے گھر ہو جانے والے فلسطینیوں کے کیمپ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 71 افراد جان سے گئے اور 289 افراد زخمی ہو گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ المواصی کیمپ میں اسرائیل کے ہاتھوں قتل عام میں ابتدائی طور پر کم از کم 20 فلسطینیوں کی جان گئی۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی اہلکار اور ریڈیو اسرائیل نے کہا ہے کہ ہفتے کو اسرائیلی فوج کے حملے میں حماس کے فوجی سربراہ محمد الضیف کو نشانہ بنایا گیا۔

سکیورٹی اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس حملے میں الضیف جان سے گئے یا نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے تنظیم کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ ’جھوٹا‘ ہے جس کا مقصد حملے کا جواز پیدا کرنا ہے۔

بیان کے مطابق: ’پہلی بار ایسا نہیں ہوا کہ اسرائیل فلسطینی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا کیا ہوا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا ہو۔‘

دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

ادھر غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے کیے جانے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 38 ہزار 443 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جب کہ 88 ہزار 481 زخمی ہیں۔

گذشتہ ماہ، اسرائیلی فورسز نے غزہ کے نصریت پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا جس میں کم از کم 274 فلسطینی مارے گئے تھے۔

غزہ میں حکام کا کہنا تھا کہ اس ’وحشیانہ‘ حملے میں سات سو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا