پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کراچی میں 30 اگست سے شروع ہونے والا دوسرا کرکٹ ٹیسٹ میچ نیشنل بینک سٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کام کی وجہ سے شائقین کے بغیر کھیلا جائے گا۔
پی سی بی نے اگلے سال 19 فروری سے شروع ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کے لیے اس سٹیڈیم کی تزئین و آرائش شروع کردی ہے۔
پی سی بی کی جانب سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے کراچی ٹیسٹ کے لیے ٹکٹوں کی فروخت کو فوری طور معطل کر دیا ہے اور جو شائقین پہلے ہی ٹکٹ خرید چکے ہیں انہیں مکمل رقم کی واپسی کی جائے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا: ’شائقین کی صحت اور حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ تمام دستیاب آپشنز پر غور کرنے کے بعد، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سب سے محفوظ طریقہ یہ ہے کہ دوسرے ٹیسٹ کو خالی سٹیڈیم میں منعقد کرایا جائے۔‘
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ وہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے سٹیڈیم کو زیادہ تماشائیوں کے لیے گنجائش بڑھانا چاہتی ہے، جو 1996 کے ورلڈ کپ کے بعد پاکستان میں منعقد ہونے والا پہلا ملٹی نیشن آئی سی سی ایونٹ ہوگا۔
مہمان ٹیم کی آمد
بنگلادیشی ٹیم پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے لیے منگل کو لاہور پہنچی۔
مہمان ٹیم نے منگل کو آرام کیا اور آج (بدھ) کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پہلے ٹریننگ سیشن میں حصہ لیا۔
تین دن تک ٹریننگ کے بعد 17 اگست کو مہمان ٹیم راولپنڈی روانہ ہو گی۔
پاکستانی سکواڈ
اس سے قبل پی سی بی نے سات اگست کو بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 17 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں تیز گیند باز نسیم شاہ کی 13 مہینوں بعد واپسی ہوئی ہے۔
دو میچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ 21 اگست سے راول پنڈی میں ہو گا، جس کے بعد 30 اگست سے کراچی میں دوسرا ٹیسٹ میچ ہوگا۔
پاکستان ٹیم کی قیادت شان مسعود کریں گے جبکہ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل نائب کپتان ہیں۔
سعود کو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ نائب کپتان بنایا گیا ہے، جو آسٹریلیا دورے پر یہ ذمہ داری ادا کر رہے تھے۔
پی سی بی کے مطابق یہ فیصلہ انتہائی مصروف سیزن میں شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کو سنبھالنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سکواڈ میں تین نئے کھلاڑی شامل ہیں۔ کامران غلام، محمد علی، اور محمد ہریرہ کو ان کی شاندار ڈومیسٹک پرفارمنس پر سکواڈ میں جگہ ملی ہے۔
سکواڈ میں شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عامر جمال (فٹنس سے مشروط)، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد علی، محمد ہریرہ، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر) اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف پاکستان سکواڈ کا حصہ رہنے والے امام الحق، فہیم اشرف، حسن علی (زخمی)، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر (زخمی)، نعمان علی اور ساجد خان ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنے میں ناکام رہے۔
سیریز کے لیے بھرپور پریکٹس کر رہے ہیں: کپتان
اتوار کو راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ ’بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے بھرپور پریکٹس کر رہے ہیں، کوچز جیسن گلیسپی، ٹم نیلسن اور گیری کرسٹن سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ٹیم کے ریڈ بال اور وائٹ بال کوچز بہترین ہیں، بہت اچھا موقع ہے کوچز کے ساتھ کام کرنے کو مل رہا ہے، نو ٹیسٹ میچز میں سے زیادہ میچز جیتنا ہوں گے، ٹیم مینجمنٹ میں کافی تبدیلیاں ہوئی ہیں، گذشتہ 10 ماہ سے ٹیسٹ کرکٹ نہیں کھیلی، آسٹریلیا سے سیریز اچھی کھیلی لیکن جیتے نہیں۔‘
شان مسعود کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی شعبے میں پاکستان کی نمائندگی کرنا باعث فخر ہے، ٹیسٹ کرکٹ سب سے زیادہ چیلنجنگ ہوتی ہے کیونکہ اس کے کئی مرحلے ہوتے ہیں اور گیم ہر روز بدل رہی ہوتی ہے۔‘
شان مسعود نے کہا ہے کہ میچ فکسنگ کے حوالے سے موجودہ ٹیم پر کوئی انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔