خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کے شہر پاڑہ چنار میں مقامی قبائل کا ٹل۔پاڑہ چنار مرکزی شاہراہ کی بندش کے خلاف گذشتہ تین روز سے دھرنا جاری ہے، جب کہ ملک کے دوسرے بڑے شہروں میں بھی اس حوالے سے مظاہرے اور احتجاج ہو رہے ہیں۔
ضلع کرم کی تحصیل اپر کرم کے مرکزی شہر پاڑہ چنار میں کیے جانے والے احتجاج میں طوری اور بنگش قبیلوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔
دھرنے کے منتظمین کے مطابق ان کا احتجاج ٹل پاڑہ چنار شاہراہ کو آمدورفت کے لیے کھولے جانے تک جاری رہے گا۔
گذشتہ مہینے پاڑہ چنار سے پشاور جانے والی بسوں اور گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ضلع میں بدامنی پیدا ہوئی، جس میں کئی اموات بھی ہوئیں، جس کی وجہ سے انتظامیہ نے اس مرکزی شاہراہ کو آمدورفت کے لیے ایک مرتبہ پھر مکمل طور پر بند کر دیا۔
ٹل پاڑہ چنار روڈ کی بندش کے باعث تحصیل ہیڈکوارٹر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں خوراک، اشیائے ضرورت اور دوائیوں کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جب کہ شہریوں کو دیگر کئی معاشی اور معاشرتی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاڑہ چنار میں جاری دھرنے کے منتظمین میں شامل عنایت علی طوری نے حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ایک جانب قبائل کو اسلحہ جمع کروانے کا کہہ رہی ہے جب کہ دوسری طرف افغانستان کے ساتھ سرحد پر حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا حکومت نے قبائلی ضلع کرم کے دونوں متحارب فریقین سے یکم فروری تک بھاری اسلحہ جمع کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
صوبائی ایپکس کمیٹی کے گذشتہ ہفتے ہونے والے ایک اجلاس میں فیصلے کے مطابق مرکزی شاہراہ متحارب فریقین کی جانب سے مورچے مسمار کرنے اور انتظامیہ کے پاس اسلحہ جمع کروانے تک بند رکھی جائے گی۔
گذشتہ روز لوئر کرم سے تعلق رکھنے والے مخصوص فقہ کے علما اور عمائدین کی جانب سے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس بتایا گیا کہ اپر کرم کے علاقوں تری مینگل، بوشہرہ، مقبل گیدو، سپینہ شگئی اور متہ سنگر کے علاقے بھی محصور ہیں اور وہاں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
عمائدین نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اسلحہ جمع کروانے کی شرط پر انہوں نے رضا مندی کا اظہار کیا ہے اور کرم میں امن قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور
ضلع کرم میں مرکزی شاہراہ کی بندش کے خلاف لاہور پریس کلب کی عمارت کے سامنے تین روز سے دھرنا جاری ہے، جس میں مرد، خواتین اور بچے بڑی تعداد میں شریک ہیں۔
شدید سردی کے باوجود مظاہرین 24 گھنٹے دھرنے میں موجود ہیں اور ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے باعث معمولات زندگی کے بری طرح متاثر ہونے پر سراپا احتجاج ہیں۔
دھرنے کے مقام پر لاہور پولیس نے سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں، جن میں سڑک پر ایک طرف سے ٹریفک کا بند کیا جانا بھی شامل ہے، جس سے اطراف کی سڑکوں پر مسلسل ٹریفک جام رہنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کراچی
کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے پاڑہ چنار کی صورت حال پر گذشتہ رات شہر کے متعدد مقامات پر دھرنے دیے گئے، جس کے باعث مرکزی شاہراہوں پر رات دیر گئے تک ٹریفک جام دیکھنے کو ملے۔
ٹریفک پولیس نے کچھ مقامات پر گاڑیوں کی روانی بحال کی تاہم دھرنے علی الصبح تک جاری رہے۔
شاہراہ فیصل پر واقع سٹار گیٹ پر دھرنے کے باعث ایئرپورٹ کو جانے اور وہاں سے شہر آنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی، گلشن حدید، سٹیل ٹاؤن، سرجانی ٹاؤن، انچولی میں شارع پاکستان، قومی شاہراہ پر ملیر 15، ناظم آباد میں رضویہ چورنگی، عباس ٹاؤن، گلستان جوہر، کورنگی اور گلشن معمار میں بھی ایسے ہی اجتماعات کا اہتمام کیا گیا تھا۔
کراچی کی ٹریفک پولیس نے احتجاج کے باعث بند ہونے والی سڑکوں کے لیے متبادل راستوں کا پلان جاری کیا ہے۔
ٹریفک پولیس کے ایک اعلامیے کے مطابق ابو الحسن اصفہانی روڈ سے سپر ہائی وے، عباس ٹاؤن کی سڑک بند ہے اور ٹریفک کو پیراڈائز بیکری سے فاریہ چوک کی طرف متبادل راستہ دیا گیا ہے، فائیو سٹار چورنگی بھی بند ہے، جب کہ سروس روڈ سے ٹریفک کی روانی جاری ہے۔
اسی طرح نیشنل ہائی وے ملیر 15 پُل چڑھائی کی جانب قائد آباد کی سڑک بند ہے جب کہ ٹریفک کو ملیر سے ماڈل کالونی کی طرف موڑا جا رہا ہے۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ، نمائش چورنگی ٹریفک کے لیے بند ہے اور گاڑیوں کو پیپلز چورنگی، گرو مندر سے سولجر بازار کی طرف متبادل راستہ فراہم کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح شاہراہ فیصل، سٹارگیٹ سے ملیر جانے والا راستہ بھی بند ہے اور ڈرگ روڈ سے راشد منہاس روڈ کی طرف سفر ممکن ہے۔