انڈیا اور دفاعی چیمپیئن انگلینڈ یقیناً کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں حصہ لیں گے لیکن ماضی کی فاتح ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کی ٹیموں کو عالمی مقابلے کے میدان تک پہنچنے کے لیے طویل اور مشکل راستہ طے کرنا پڑ سکتا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ کون سے ملکوں کی ٹیموں کو ورلڈ کپ کا حصہ بننے کے لیے اکتوبر نومبر میں انڈیا میں ہونے والے ورلڈ کپ کا حصہ بننے کے لیے کیا کرنا ہو گا۔
کون سی ٹیمیں کوالیفائی کر چکی ہیں؟
فی الحال سات ٹیمیں 10 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں اپنی جگہ بنا چکی ہیں۔ ان ٹیموں میں انڈیا (میزبان)، انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان شامل ہیں۔
ان ملکوں کی ٹیمیں سپرلیگ کے 11 یا اس سے زیادہ میچز جیتنے کے بعد ورلڈ کپ تک پہنچی ہیں۔
اس وقت سپر لیگ سے ویسٹ انڈیز کے لیے ایک جگہ موجود ہے۔ آخری دو جگہیں جون اور جولائی میں زمبابوے میں 10 ٹیموں کے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں دو بہترین ٹیموں کے ذریعے پُر ہوں گی۔
سری لنکا، جنوبی افریقہ اور آئرلینڈ کے لیے اب بھی موقع ہے کہ وہ آٹھواں کوالیفائنگ سپاٹ حاصل کر لیں لیکن زمبابوے اور نیدرلینڈز دوڑ سے باہر ہو چکے ہیں۔
کیا ویسٹ انڈیز کی ٹیم ورلڈ کپ میں پہنچ پائے گی؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ویسٹ انڈیز 1975 اور 1979 میں عالمی چیمپیئن بنا۔ وہ اس وقت سپر لیگ میں آٹھویں اور کوالیفائی کرنے میں آخر نمبر پر ہے۔ تاہم ویسٹ انڈیز نے اپنے تمام 24 گیمز کھیلے اور صرف نو میں کامیابی حاصل کی۔
اس طرح اس کے پاس 88 پوائنٹس ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے پاس کھیلنے کے مزید کوئی گیم نہیں ہے۔ اس طرح جنوبی افریقہ، سری لنکا یا آئرلینڈ اس کی جگہ لے سکتے ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے لیے اس راستے سے کوالیفائی کرنے کرنے لیے ضروری ہو گا کہ سری لنکا، نیوزی لینڈ سے وہ سیریز ہار جائے جو ہفتے کو شروع ہونے والی ہے۔
نیدرلینڈر لینڈ اگلے ہفتے جنوبی افریقہ کو اپ سیٹ کر دے، بنگلہ دیش مئی میں آئرلینڈ کے ہاتھوں وائٹ واش ہونے سے بچ جائے۔
آٹھویں پوزیشن
پوائنٹس: 88 (نیٹ رن ریٹ: 0.738)
کھیلنے کے لیے رہ جانے والے میچ: 0
زیادہ سے زیادہ پوائنٹس: 88
جنوبی افریقہ
اب بھی مشکل کا شکار دوسری بڑی ٹیموں کے مقابلے میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کو خاصی آسانی ہے۔ اس وقت پروٹیز ٹیبل میں نویں نمبر پر ہیں لیکن انہیں کمزور ترین ٹیم نیدرلینڈز کے خلاف دو میچ کھیلنے ہیں۔
یہ دونوں میچ جیتنے کے بعد جنوبی افریقہ آٹھویں نمبر پر آ کر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لے گا لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہو گا کہ نیوزی میں تمام تین میچ ہار جائے۔
ایک فتح سے جنوبی افریقہ کے پوائنٹس ویسٹ انڈیز کے برابر ہو جائیں گے جس کا اس وقت رن ریٹ بہتر ہے۔
تاہم اسے اب بھی اس بات کی ضرورت ہو گی کہ سری لنکا کیویز کے خلاف ایک سے زیادہ میچ نہ جیتے اور آئرلینڈ بنگلہ دیش کے خلاف اپنے تین میں سے صرف دو میچ جیتے اور اس کا نیٹ رن ریٹ بدتر رہے۔
نویں پوزیشن
پوائنٹس: 78 (نیٹ رین ریٹ۔ 0.410)
میچ جو کھیلنے ہیں: دو
زیادہ سے زیادہ پوائنٹس: 98
سری لنکا اِن کنٹرول
سال 1996 کا فاتح سری لنکا کوالیفکیشن ہاتھ میں ہونے کی بدولت قابل رشک حالت میں ہے۔ نیوزی لینڈ میں تینوں میچ جیت کر اسے آٹھویں پوزیشن مل جائے گی قطع نظر اس کے کہ کوئی دوسری ٹیم کیسے آگے بڑھتی ہے۔
دسویں پوزیشن
پوائنٹس: 77 (نیٹ رن ریٹ۔ 0.094)
میچ جو کھیلنے ہیں: 03
زیادہ سے زیادہ پوائنٹس: 107
آئرلینڈ آؤٹ سائیڈرز
آئرلینڈ کو آگے بڑھنے کے لیے ہر بات کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر بنگلہ دیش کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں فتح۔ یہ سیریز مئی میں چیلمزفورڈ، انگلینڈ میں ہو گی۔ یہ سپر لیگ کے آخری میچ ہیں۔
اس سیریز میں کامیابی کے باوجود ہو سکتا ہے کہ آئرلینڈ آگے نہ بڑھ سکے۔ اسے اس بات کی ضرورت ہے کہ جنوبی افریقہ ڈچ ٹیم کو شکست دے دے اور سری لنکا، نیوزی لینڈ میں کم از کم ایک میچ ہار جائے۔
گیارہویں پوزیشن
پوائنٹس: 68 (رن ریٹ۔ 0.382)
میچ جو کھیلنے ہیں: 03
زیادہ سے زیادہ پوائنٹس
فائنل کوالیفائر
ورلڈ کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی نہ کرسکنے والی ٹیموں کے پاس آخری موقع ہو گا کہ وہ 10 ٹیموں کے درمیان زمبابوے میں ہونے والی کواالیفائنگ ٹورنامنٹ میں دو بہترین ٹیموں سے ایک انڈیا کو ثابت کریں۔ میزبان انڈیا اور نیدرلینڈز پہلے ہی ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔
سپرلیگ کے ذریعے آنے والی پانچ ٹیموں میں سکاٹ لینڈ، عمان اور نیپال شامل ہوں گے جو ورلڈ کپ لیگ ٹو میں ٹاپ کی تین ٹیمیں تھی۔ دو ٹیموں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
ان فائنل ٹیموں کا فیصلہ اگلے ہفتے نمیبیا میں لیگ ٹو ریچارج میں ہو گا جب میزبان ٹیم سمیت پاپوا نیو گنی۔ متحدہ عرب امارات، امریکہ، جرسی اور کینیڈا پلے آف مقابلے میں حصہ لیں گے۔